Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

جنات کا پیدائشی دوست

ماہنامہ عبقری - نومبر 2014ء

سورۂ مزمل کی طاقت و تاثیر:جب بھی ہم سورۂ مزمل کی طاقت اور تاثیر پر نظر ڈالتے ہیں ہم اتنا گہرائی میں چلے جاتے ہیں کہ سمندروں کے نیچے تہہ میں رہنے والے جنات پر بھی یہ سورۂ مزمل اثر کرتی ہے اور سورۂ مزمل ایسے جنات جو خزانوں پر قابض ہوتے ہیں یا نگران ہوتے ہیں ان کو دوست موافق اور مخلص بناتی ہے اور ان سے محبت اور پیار بڑھاتی ہے۔ سورۂ مزمل زندگی ہے‘ روشنی ہے‘ محبت ہے‘ پیار ہے‘ راستہ ہے‘ منزل ہے‘ راہ ہے‘ خوشی ہے‘ عظمت ہے‘ عروج ہے‘ کمال ہے‘ ولولہ ہے‘ فرشتوں کا ساتھ ہے‘ نیک جنات کی محبت اور ان کا ساتھ اللہ کی رضااور اللہ کے حبیبﷺ کی خوشنودی ہے۔انوکھے رمضان کی زندگی کے تجربات:میری رمضان کی مصروفیات کچھ ایسی رہیں کہ زندگی ان مصروفیات میں بس کھوئی رہی‘ ایک تو ہمارا اپنا رمضان روزے‘ تراویح‘ ذکر اور تلاوت کے معاملات پھر جنات کا رمضان‘ جنات کا رمضان جیسے کہ میں نے پہلے بھی اس کا تذکرہ کیا واقعتاً بہت انوکھا ہوتا ہے اور اس انوکھے رمضان کی زندگی میں میں نے بہت تجربات دیکھے‘ جنات چور بھی ہوتے ہیں‘ ڈاکو بھی‘ بدکار بھی‘ لیکن آخر سب تو ایسے نہیں ہوتے ان میں ایسے جنات بھی ہوتے ہیں جو اولیاء جنات ہیں‘ زندگی میں ہرقسم کے جنات سے میرا واسطہ پڑا اور سب جنات نے مجھے اپنے اپنے رنگ دکھائے۔غریب جن کا کھانا اور برتن چور: ایک دفعہ ایک جناتی سفر میں میرے ساتھ کھانےمیں ایک جن شریک تھا‘ ایک غریب جن کا کھانا تھا اس نے سادہ سی چیزیں پکائی ہوئی تھیں کیونکہ اسے پتہ ہےکہ مجھے سادہ چیزیں ‘ سادہ زندگی‘ سادہ لوگوں کے ساتھ بیٹھنا اور سادہ انداز اختیار کرنے والے کی دوستی شروع سے پسند ہے۔ کھانے کے ساتھ برتن بھی کم:وہ جن میرے ساتھ بیٹھا کھانا کھارہا تھا‘ میں نے محسوس کیا کہ وہ کھانا بہت تیزی سے کھارہا اور بہت زیادہ کھارہا۔ میں حیران بھی ہوا۔۔۔ لیکن میں نے زیادہ اس کا احساس نہ ہونے دیا لیکن احساس میں مجھے ایک احساس ضرور ہوا کہ تھوڑی ہی دیر میں برتن کم ہونا شروع ہوگئے‘ برتن مہنگے نہیں تھے میں نے سمجھا شاید میزبان دستر خوان سمیٹ رہے ہیں کیونکہ میرے علاوہ تیس چالیس جنات اور بھی تھے میں کھانا کھاچکا تو میرے ساتھ میزبان جن باتیں کرنے لگا‘ باقی سب جنات اُس جن سمیت جاچکے تھے۔ ایک چور جن:مجھے کہنے لگے آپ نے محسوس کیا کہ یہ جن کون تھا؟ میں نے کہا نہیں‘ میں نے کوئی خاص توجہ نہیں دی۔ کہنے لگے یہ دراصل ایک چور جن تھا‘ چونکہ ہمارے رشتہ داروں میں شامل تھا اور میں صلہ رحمی کے طور پر اس کو بلا کر لایا ہوں لیکن اس نے اپنا کام پھر بھی کردکھایا میرے کئی برتن چوری کرکے لے گیا۔ جنات کے ہاں بھی چور:میں نے دانستہ ایک سوال کیا اچھا۔۔۔! کیا آپ کے ہاں بھی چور ہوتےہیں؟ اس نے ٹھنڈی آہ بھری اور کہنے لگے شاید پوری تاریخ انسانیت میں اتنے چور نہیں ملے اور نہ ہونگے اور آئندہ آئیں گے بھی نہیں جتنے کہ جنات میں چور ہوتےہیں۔ چوری کے لیے نظر نہ آنا ضروری ہے اور چوری کے لیے حجاب ضروری ہے‘ انسان چوری کے لیے سوطریقے اختیار کرتے ہیں اور جنات کو خود طریقہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ‘وہ تو خود نظر نہ آنے والی مخلوق ہے۔ اس کی وجہ سے ان کی چوری آسان ہوتی ہے اور انہیں چوری میں زیادہ تقویت ملتی ہے۔صرف سونا چوری کرنے والاجن: کہنے لگے: ہمارے قبیلے میں ایک چور تھا جو انسانوں کا صرف سونا ہی چوری کرتا تھا‘ اس کے پاس سونا رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی تھی اور حتیٰ کہ بادشاہوں کے محلات اور پرانے خزانوں سے سونے کے بڑے بڑے برتن جن میں ہیرے جواہرات لگے ہوتے تھے چوری کرکے لاتا تھا‘ وہ ساری زندگی جھونپڑی میں رہا اور حیرت انگیز بات یہ ہے وہ زیورات سونے کے برتن مال و دولت‘ جواہرات اتنی رقم پیسہ اس کے کام نہ آیا۔ وہ کھانے پینے میں اوڑھنے بچھونے میں ہمیشہ سادہ زندگی اختیار کیے ہوئے تھا اور میں حیران ہوتا تھا۔جس کے پاس بھی وہ سونا گیادکھی رہا: اس کے مرنے کے بعد وہ سارا زیور اس کے خاندان والوں نے ایسے بانٹا کہ جیسے چھینا جھپٹی سے بانٹتے ہیں اور اس کی زندگی میں کبھی میں نے سکھ نہیں دیکھا تھا اور ان زیورات کو پانے والے کی زندگیوں میں سکھ میں نے اب بھی نہیں دیکھا اور کیسے سکھ دیکھ سکتا تھا کہ لوگوں سے چھینا ہوا مال اور لوگوں سے چھینی ہوئی دولت آخر اس کو کیسے سکون دےسکتی تھی؟اب عالم یہ ہے کہ جن جن لوگوں کے پاس وہ مال گیا ہے ان لوگوں میں جھگڑے‘ لڑائیاں‘ پریشانیاں ‘بربادیاں اور نامعلوم کیا سے کیا۔۔۔؟میں خود بھی چور تھا:پھر خود اپنا تجربہ بتانے لگے  کہ پہلے میں خودبھی ان میں سے ہی تھا اور میں بہت کھاتا پیتا مال دار تھا لیکن وہ سارا مال وہی چوری کا مال تھا۔۔۔!
شامی بزرگ اور میرے چچا جان:شام میں ایک بزرگ تھے‘ میرے چچا ان کے پاس آتے جاتے تھے‘ بڑے اللہ والے تھے‘ عربی بولتے تھے‘ عرب تھے اور اہل بیتؓ کی آل میں سے تھے۔ میرے چچا ان کے پاس بہت زیادہ ا ٓتے جاتے تھے‘ ایک دفعہ میرے چچا زبردستی مجھے لے گئے‘ ان کے ہاں گیا‘ ان کی زندگی بہت عالیشان تھی‘ بہت بڑا محل نما مکان اعلیٰ لباس‘ اعلیٰ برتن اعلیٰ کھانے‘ خادم‘ غلام‘ گھوڑے‘ سواریاں‘ میں حیران ہوا۔۔۔۔!میں نے اپنے چچا سے کہا چچا: یہ تو بزرگ معلوم نہیں ہوتے یہ تو دنیا دار انسان سرمایہ دار شخص ہیں۔ میرے چچا نے کوئی جواب نہ دیا جب میں ان کی خدمت میں پہنچا تو مجھے دیکھ کر مسکرائے۔۔۔۔!!!
دولت اللہ کی نعمت: کہنے لگے آپ نے سچ کہا :میں دنیا دار آدمی ہوں‘ سرمایہ دار ہوں بلکہ دنیادار کمینہ لیکن۔۔۔ آپ کو علم نہیں یہ دولت مجھے ورثے میں ملی ہے اور دولت کا اظہار اس لیے کہ غریب آکر مجھ سے سوال کریں‘ اور اس کا اظہار اس لیے کہ اللہ کی نعمتوں کا اظہار ہو جو اللہ نے قرآن میں فرمایا ہے پھر انہوں نے مال دار صحابہؓ‘ مال دار اہل بیتؓ‘ مال دار انبیاءؑ، مال دار اولیاء  ؒ کہ جن کے پاس مال و دولت اور جواہرات کا ڈھیرہوتا تھاکا بہت تذکرہ کیا مجھے اپنی سوچ پر شرمندگی ہوئی۔ میری زندگی میں انقلاب: میں تیرہ دن وہاںاپنے چچا کے ساتھ رہا‘ بس وہ تیرہ دن کیا تھے‘ میری زندگی میں انقلاب آگیا اور میری زندگی کے دن رات بدلنا شروع ہوگئے‘ میری سوچیں بدلنا شروع ہوگئیں‘ میری عقل‘ میرا شعور اور میرے دلوں کے رازوں میں تبدیلی آنا شروع ہوگئی حالانکہ انہوں نے مجھے کوئی وظیفہ کوئی تسبیح نہیں بتائی تھی‘ ان کی زندگی میں مسلسل دولت‘ مال بہت بڑا کاروبار بہترین بزنس لیکن نامعلوم کیا تھا۔سچے دل سے خدمت کریں تو سچی راہیں کھلتی ہیں: چند دنوں کے بعد مجھے انہوں نے ایک چھوٹا سا وظیفہ بتایا بس ایک بات بار بار کہی یہاں کچھ دن رہو مجھے پھر محسوس ہوا کسی اللہ والے کی صحبت میں اگر سچے دل سے رہا جائے(وہ میزبان جن جس نے مجھے بااصرار کھانے پر بلایا تھا یہ بات کرتے ہوئے رو رہا تھا اور روتے روتے اس کی ہچکی بندھ گئی) میں اس بات کو پھردہراؤں گا کہ سچے دل سے اللہ والے کی خدمت کی وجہ کیا ہوتی کوئی انسان اگر سچے دل سے کسی اللہ والے کی صحبت یا خدمت میں رہے تو سچے دل سے سچی راہیں اور سچے راستے کھلتےہیں۔ جذبہ و تڑپ کے بغیر منزل نہیں ملتی:اگر انسان کسی سچی ہستی کے ساتھ بہت عرصہ بھی رہے اور دل میں وہ تڑپ نہ ہو اور دل کے اندر وہ جذبہ نہ ہو جو ہونا چاہیے تو وہ کبھی وہ راستے اور منزل کو نہیں پاسکے گا بلکہ ہروقت شکوہ ہی کرتا رہے گا کہ فلاں میںیہ غلطی‘ خامی اور نقص تھا۔ کہنے لگے: میں وہاں تیرہ دن رہا لیکن تیرہ دن رہا ایسے جیسے لوہا مقناطیس کے ساتھ چپکا رہتا ہے میں مرشد کی موجودگی اورغیرموجودگی میں ان کی خانقاہ سے چپکا رہا۔۔۔ ذکر استغفار:بس وہاں موجود ہوتے تھے تو ان کی محفل میں بیٹھتا اور اگر موجود نہیں ہوتے تو وہاں کی خدمت میں لگا رہتا اور عجیب بات یہ ہے کہ مجھے وہاں کی خدمت میں مزہ آتا تھا‘ شیخ نے مجھے جو ذکر بتایا تھا فرمایا کہ بس تم صرف اور صرف استغفار کرتے رہو‘ میں سارا دن استغفار کرتا اور مجھے پچھلی زندگی کا ایک ایک حرف ایک ایک لمحہ ایک ایک لفظ ا یک ایک قدم یاد آتااور میں روتا‘ میری تسبیح کے دانے بھی گرتے اور آنسو بھی گرتےاور میں مسلسل استغفار پڑھتا رہا‘ وہ میزبان جن ٹھنڈے پانی کے گھونٹ پینے کے بعد پھر اپنی بات میں شروع ہوگیا اور وہ کہنے لگا میری زندگی کے دن رات بدلنا شروع ہوئے۔اب زندگی کی سوچوں اور عمل کو بدلنا ہے: تیرہ دن کے بعد میں اپنے گھر آگیا اور میں نے فیصلہ کیا کہ سب سے پہلے تو چوری شدہ مال میں نے واپس دینا ہے دوسرا فیصلہ کیا کہ میں نے اپنی زندگی سوچوں شعور کو بدلنا ہے‘ اپنے عمل کو بدلنا ہے‘ ایک چیز کا مجھے احساس ہوا کہ استغفار نے مجھے بہت کچھ دیا‘ مجھے ندامت میں مزہ آنے لگا اور میں نے جن جن لوگوں کے گھروں سے چوریاں کی تھیں ان کے گھر چپکے سے چیزیں رکھ کےآیا اور بہت سی چوریاں میں خود استعمال کرچکا تھا ۔ نیت کا اثر‘ رزق میںبرکت:میں نے فیصلہ کیا میں نے وہ ساری چیزیں واپس کرنی ہیں‘ نامعلوم میری نیت کا اثر پڑا میرے رزق میں برکت آنا شروع ہوگئی اور میری زندگی میں خیریں بڑھنا شروع ہوئیں اور میں آہستہ آہستہ ایک چھوٹے سے کاروبار کی طرف بڑھا اب اللہ کا فضل ہے کہ میری گزارے سے زیادہ روزی ہوجاتی ہےا ور میں ہر مہینے اس میں سےبچا کر ایسے لوگ جن کا مال یا چیزیں میں نے چوری کیں وہ کمیاں بھی میں اسی مال سے پوری کررہا ہوں۔ مجھے استغفار سے عشق ہے: مجھے استغفار سے عشق ہے‘ مجھے استغفار سے محبت ہے‘ کوئی مجھے کہے کہ دنیا کے سارے خزانے لے لے اور استغفار چھوڑ دے میں ہرگز نہیں چھوڑوں گا۔ کیوں۔۔۔؟ استغفار نے مجھے روح کی دولت دی‘ دھن کی‘ من کی‘ تن کی دولت دی ہے ‘ میں استغفار کرنے سے بہت ساری بیماریوں سے نکل آیا ہوں‘ میں استغفار کرنے سے بہت سی مصیبتوں سے نکل آیا ہوں اور سب سے بڑی مصیبت گناہوں کی مصیبت ہے اور زندگی میری ایسے انداز سے آگے نکل گئی کہ مجھے احساس نہ ہوا۔ میں اپنی زندگی میں مایوس سے مایوس تر ہورہا تھا لیکن میں مایوسیوں سے نکل کر اس شامی درویش کی برکت سے ایسی راہوں پرآیا ہوںکہ جو راہیں آج اس بات کی دلیل ہیں کہ آپ آج میرے دسترخوان پر بیٹھے ہیں۔ اللہ والے کی صحبت اور استغفار کا کمال:اب میری کوشش ہوتی ہے کہ اپنے دسترخوان پر چوروں‘ بدکاروں‘ ڈاکوؤں کو بلاؤ ں‘وہ چور‘ وہ بدکار‘ وہ ڈاکو وہ سب آتے ہیں‘ میں حسب توفیق انہیں کھلاتا ہوں‘ میری کئی عرصے سے خواہش تھی آپ میرے دسترخوان پر آئیں اور رمضان المبارک میں آئیں اور اپنے دسترخوان پر میں آپ کو سحری کراؤں اور ان لوگوں کو بھی بلاؤں‘ وہ لوگ جو میرے ساتھ تھے‘ ان میں اکثریت چور‘ ڈاکو‘ بدمعاش‘ بدکار تھے ان میں سے اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جن کی زندگی آہستہ آہستہ بدل گئی ہے میں بے شمار لوگوں کو اس شامی بزرگ کے پاس لے جاتا ہوں‘ وہ بہت بوڑھے ہوگئے ہیں‘ ان کی ملاقات بہت کم ہے لیکن ہم ہفتوں وہاں ٹھہرتے ہیں‘ کبھی کبھی ان کی ملاقات اور دیدار ہوجاتا ہے اور یوں میں اپنی زندگی میں ایک ایسی تبدیلی لاچکا ہوں کہ میں سمجھتا ہوں میری تبدیلی میں ایک اللہ والے کی صحبت جو سب سے پہلی چیز ہے اور سب سے اہم اور ضروری چیز ہے اور دوسرا استغفار!
استغفار سے اتنی برکت ‘ کمال کہ میں خود حیران۔۔۔!اب میں نے ان سب کو استغفار پر لگایا ہوا ہے جس جس کو بھی استغفار پر لگایا ہوا ہے‘ وہ سب کامیابی کی اعلیٰ راہوں پر‘ برکتوں میں‘ رحمتوں میں‘ خوشیوں میں‘ کامیابیوں میں‘ عزت اور شان و شوکت میں ایسے بڑھ رہے ہیں کہ خود میری عقل حیران ہے اور میں خود پریشان ہوں‘ اتنی برکت‘ اتنا کمال‘ اتنی وسعت اتنی کامیابی اور اتنی عزت۔۔۔ میں حیران ہوں اورہاں بہت حیران ہوں۔۔۔! اور اتنا حیران ہوں کہ میری حیرانی سنبھالی نہیں جاتی اور ہاں میں تذکرہ کردوں شامی بزرگ نے کونسا استغفار بتایا ہوا ہے وہ ہے اَللّٰھُمَّ غْفِرْلِیْ بس میں اسی کو پڑھتا ہوں اور پڑھتا ہوں اور پڑھتا ہوں اور لاکھوں پڑھتا ہوں۔۔۔! میراایک چور جن جو کہ پرانا دوست تھا وہ مجھے کہنے لگا کہ میں نے جب سے استغفار پڑھنا شروع کیاتو مجھ سے مال سنبھالا نہیں جاتا‘ رزق سنبھالا نہیں جاتا‘ برکتیں جو ہیں میری زندگی کو احاطہ کیے ہوئے ہیں‘ رزق جو ہے اللہ نے اتنا بڑھا دیا ہے کہ گمان نہیں کرسکا۔ مال میں‘ رزق میں‘ وسعت میں اتنا آگے نکل گیا ہوں کہ میری زندگی شاندارہوگئی ہے۔ میزبان جن کا بیٹا اور استغفار کے فضائل: میزبان جن کہنے لگا آپ مجھے کبھی وقت دیں کہ آپ استغفار پر کچھ اپنے کلمات بیان کریں‘ میں نے ان سے وعدہ کیا کہ ضرور کبھی وقت دوں گا اور استغفار پر وہ کلمات بیان کروں گا جو اس کی تاثیر اور کمال میں اور خاص طور پر یہ چھوٹا سا استغفار بظاہر چھوٹا سا ایک لفظ ہے لیکن اس لفظ میں بہت کمال ہے۔ میزبان جن کا میں نے شکریہ ادا کیا کہ اسی دوران اس کا بیٹا آگیا موصوف قرآن کا حافظ ہے‘ سبزی کاکام کرتا ہے‘ شادی شدہ ہے‘ دو بیٹے ہیں‘ تیسرے بچے کی ابھی امید ہے‘ مجھے بہت محبت سے ملا‘ اپنے کاروبار سے واپس آیا تھا‘ جنات کے ہاں کاروبار صبح و شام ‘ دن و رات ہوتے ہیں۔ انہوں نے اپنے اوقات کا تعین کیا ہوا ہے میں نے ایسے ہی پوچھ لیا کہ حافظ صاحب آپ بھی استغفار کرتے ہیں یا نہیں۔ مجھ سے کہنے لگا کہ اس استغفار کی برکتیں اگر میں آپ کو بتاؤں تو پھر آپ اپنا سفر ملتوی کردیں گے واپس نہیں جائیں گے۔ آپ ہمارے ہاں کئی دن ٹھہریں گے خاص طور پر اس لفظ کے کمالات بتانا شروع کردوں۔ مجھے واپسی کی جلدی تھی‘ میں نے آنا تھا لیکن جلدی جلدی میں حافظ صاحب نے مجھے بتایا کہ میں جب بھی کوئی مشکل ہوتی ہے استغفار کرتا ہوں‘ میری منزل آسان مسئلہ حل اور مشکل دور ہوجاتی ہے۔  (جاری ہے)۔

حافظ صاحب کے استغفار پر بتائے ہوئے
 انوکھے کمالات آئندہ پڑھنا نہ بھولیں!۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 707 reviews.